جب خود کش بمبار کی گاڑی میں پٹرول ختم ہوا



شام و عراق میں شدت پسند تنظیم داعش کے ٹھکانوں سے اتحادی افواج نے بہت سی دستاویزات اور ویڈیوز وغیرہ بھی قبضے میں لی   تھی جن سے اب ایک خودکش بمبار کی ایسی کہانی منظرعام پر آئی ہے کہ سن کر آپ کے لیے ہنسی روکنا مشکل ہو جائے گا۔ میل آن لائن کے مطابق اس خودکش بمبار کا نام طویجیری تھا جو ایک گاڑی پر کچھ ساتھیوں کے ہمراہ خودکش حملہ کرنے جا رہا تھا لیکن   راستے میں اس کی گاڑی کا پٹرول ختم ہو گیا۔ وہ واکی ٹاکی پر اپنے ساتھیوں کو اس حوالے سے بتاتا ہے ۔

چند سو میٹر آگے چل کر ہی تویجیری اور اس کے گاڑی میں موجود ساتھیوں کو ایک پٹرول پمپ مل جاتا ہے۔ یہاں ایک ساتھی تویجیری سے کہتا ہے کہ جاﺅ اور پٹرول بھروا لاﺅ۔ اس پر تویجیری اس سے پوچھتا ہے کہ کیا تمہارے پاس پیسے ہیں؟ اس پر معلوم ہوتا ہے کہ ان میں سے کسی کے پاس بھی پیسے نہیں ہیں۔ اس تمام واقعے کی گاڑی میں موجود شدت پسند خود ویڈیو بنا رہے ہوتے ہیں جو بعدازاں اتحادی فوج کے ہاتھ لگی اور اب منظرعام پر آ چکی ہے۔ ان میں کئی اور ایسی مضحکہ خیز ویڈیوز ہیں جن میں سے ایک ایسی بھی ہے کہ ایک خودکش حملہ آور حملے کے لیے روانگی سے قبل بے وجہ ہنسنا شروع کر دیتا ہے اور اس کے لیے اپنی ہنسی پر قابو پانا مشکل ہو جاتا ہے۔ روانگی سے قبل ایک شخص اس کا انٹرویو لے رہا ہوتا ہے۔ وہ اس سے پوچھتا ہے کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ خودکش حملے اسلام کے متعلق گنا ہ ہیں۔ اس پر تم کیا کہتے ہو؟ جواب میں حملہ آور کہتا ہے کہ مجھے تمہارا سوال سمجھ نہیں آیا۔ وہ شخص سوال دہراتا ہے تو حملہ آور یہ کہہ کر ہنسنا شروع کر دیتا ہے کہ ”مجھے اس چیز پر بریفنگ نہیں دی گئی۔“